--> Dash Mahal By Rabi Short Story | Urdu Novel Links

Dash Mahal By Rabi Short Story

Dash Mahal By Rabi Short Story ڈیش محل رابی   ایک تھا راجا ایک تھی رانی وہ دونوں ایک چھوٹے سے محل میں رہتے تھے ( ضروری نہیں محل بڑا ھو ہونہہ...

Dash Mahal By Rabi Short Story



ڈیش محل

رابی

 

ایک تھا راجا ایک تھی رانی وہ دونوں ایک چھوٹے سے محل میں رہتے تھے ( ضروری نہیں محل بڑا ھو ہونہہ ) راجا اور رانی کزنز تھے راجا رانی کے تایا کا بیٹا تھا جب محل بنا تو انکے چچا تایا کی زوردار لڑائی ھوئی نیم پلیٹ پر 🙂 چچا نے کہا محل میرے نام سے منسوب کیا جائے یہی ضد تایا کی بھی تھی یہ لڑائی دس سال چلتی رہی اور بلآخر انکے محل کا نام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محل رکھا گیا 🙂

 

ایک دن راجا اور رانی محل سے باہر نکلتے ھیں وہ ایک چھوٹی پہاڑی پر سے گزر رہے ھوتے ھیں کہ رانی کے دماغ میں اچانک آئیڈیا آتا ہے کیوں نااااں میں اس پہاڑی سے کود جاؤں دیکھتی ھوں راجا مجھے بچاتا ہے یا نہیں یہ سوچ کر رانی پہاڑی سے کود جاتی ہے 🙂 راجا اسے نہیں بچاتا جب راجا پہاڑی سے نیچے جھانک کر دیکھتا ہے تو رانی اپنا پاؤں پکڑ کر بیٹھی ھوتی ہے اسکے پاؤں میں موچ آجاتی ہے ( پہاڑی چھوٹی سی تھی نااااں اس لئے رانی مری نہیں بلکہ صرف موچ آئی پاؤں میں اور اتنی چھوٹی پہاڑی صرف اس ناول میں ملے گی آپ کو باقی دنیا میں مت ڈھونڈھنا ) راجا رانی کو دیکھتا ہے تو رانی رو رہی ھوتی ہے پھر راجا رانی کو کہتا ہے جب تمہارا پاؤں ٹھیک ھوجائے تو محل آجانا اور اسکے ساتھ ہی وہ محل کے لئے روانہ ھوجاتا ہے 🚶

 

 

رانی پہاڑی کے نیچے بیٹھی روتی رہتی ہے اور آوازیں لگاتی رہتی ہے مجھے بچاؤ مجھے بچاؤ مگر اس راستے سے کسی ذی روح کا گزر نہیں ھوتا اور ایسے ہی دو دن گزر جاتے ھیں بیچاری رانی روتی رہتی ہے ۔

پھر اچانک دو دن بعد ایک بندہ وہاں سے گزرتا ہے تو اس کو رانی کے رونے کی آواز آتی ہے وہ پہاڑی کے پاس جاتا ہے اور نیچے جھانک کر دیکھتا ہے تو ایک لڑکی رو رہی ھوتی ہے وہ بندہ پوچھتا ہے تم کیوں رو رہی ھو ?

رانی کہتی ہے بھائی میرا پاؤں پھسل گیا تھا اور میں پہاڑی کے نیچے جا گری مہربانی کر کے مجھے یہاں سے باہر نکالیں ( بندہ چونکہ پرانے دور کا تھا ناااں اس لئے اسے رانی کا بھائی کہنا برا نہیں لگا البتہ اگر آج کا بندہ ھوتا تو لفظ بھائی سن کر رانی کو راجا کی طرح گرا ھوا چھوڑ جاتا 😉)

وہ بندہ اپنا ہاتھ بڑھاتا ہے اور رانی اس کا ہاتھ پکڑ کر پہاڑی کے اوپر آجاتی ہے ( کیونکہ پہاڑی بہت چھوٹی ھوتی ہے اس لئے بندے کو رسی کی ضرورت ہی نہیں پڑتی 🙂 ) اور لنگڑا لنگڑا کر محل پہنچتی ہے

جب رانی اپنے محل پہنچتی ہے تو رانی کی اماں اور تائی رانی سے پوچھتی ھیں وہ کہاں سے آ رہی ہے رانی ان کو بتاتی ہے کہ وہ اپنی دوست کے گھر گئی تھی اور وہاں اسکا پاؤں سیڑھی سے پھسل گیا تھا جس کی وجہ سے اسکے پاؤں میں موچ آگئی اسلئے وہ دو دن بعد گھر آئی 🙂

لیکن رانی کو راجا کے رد عمل پر بہت افسوس ھوا اور وہ اپنے کمرے میں جا کر روتی رہی روتی رہی اور اسی طرح روتے روتے تین سال گزر گئے ۔

 

( گزرے ھوئے تین سال میں ھوتا یہ ہے کہ راجا کو رانی کی بددعا لگ جاتی ہے اور وہ thrombocytopenia کا مریض بن جاتا ہے اور پھر علاج کروانے لندن چلا جاتا ہے 🙂 بھئی وہ راجا تھا امیر تھا بھلے محل چھوٹا تھا تو کیا ھوا اور امیر لوگ پاکستان میں علاج کرواتے ہی کب ھیں ۔

رانی ان تین سالوں میں روتی رہتی ہے سوگ میں ھوتی ہے نااااں بیچاری راجا کا بیہوئیر اسے دکھی کر دیتا ہے

بس اس ہی لئے میں نے تین سال اسکیپ کئے کیا فائدہ رونا دھونا لکھ کر اور پڑھ کر بندہ بور ہی ھوگا ہونہہ 🙂)

 

تین سال بعد 🥱

راجا لندن سے اپنا علاج کروا کر واپس آجاتا ہے اور رانی کا سوگ بھی کچھ کم ھوجاتا ہے

ایک دن راجا باغ میں کھڑا ھوتا ہے رانی محل سے نکل رہی ھوتی ہے تو اسکی نظر راجا پر پڑتی ہے رانی فیصلہ کرتی ہے کہ آج وہ راجا سے اسکے بیہیوئیر کے بارے میں جان کر رہے گی

 

رانی ; راجا تم میرے ساتھ ایسا رویہ کیوں رکھتے ھو ?

راجا ; رانی کیوں کہ مجھے ڈر لگتا ہے ۔

رانی ; کس بات سے ?

راجا ; کہیں مجھے تم سے پیار نہ ھو جائے تم اتنی خوبصورت بھی تو ھو

رانی ; ( راجا کی بات سن کر رانی حیران رہ جاتی ہے اور اسکا منہ ایسے 😦👉 کھلا رہ جاتا ہے )

اسکے بعد راجا رانی کی شان میں قصیدے پڑھتے ھوئے بتاتا ہے کہ رانی تمہاری زلفیں بالکل پارک میں اگی گھاس جیسی ھیں جنہیں کسی نے صدیوں کاٹا نہ ھو تمہاری ٹانگیں بالکل بگلے کی ٹانگوں جیسی ھیں اور تمہارا ہاتھ اسے دیکھ کر تو ایسا لگتا ہے جیسے مرغی کا پنجہ ھو

 

رانی راجا کی بات سن کر شرماتے ھوئے 🙈 بھاگ جاتی ہے اور اپنے کمرے میں آکر آئینے کے سامنے کھڑے ھوکر اپنے حسن کا جائزہ لیتی ہے تو اسے اپنی خوبصورتی پر یقین آجاتا ہے اور اب اسکے انداز بدل جاتے ھیں اب وہ راجا کو منہ لگانا پسند نہیں کرتی بلکہ سوچتی ہے اسکے لئے تو کوئی جنگلی شہزادہ ہی آئے گا ۔

 

جب سے راجا نے رانی کی تعریف کی ھوتی ہے رانی کے تو مزاج ہی نہیں ملتے وہ اپنے آپ کو دنیا کی سب سے خوفصورت لڑکی سمجھنے لگتی ھے اور پورے محل میں اترائے اترائے پھرتی ھے

ایک دن راجا کی بہن ساوتری رانی سے پوچھتی ھے

کیا بات ھے رانی یہ تم کچھ دنوں سے اتنا اترائے اترائے کیوں پھر رہی ھو

رانی کہتی ھے کیونکہ مجھ جیسی خوفصورت لڑکی تم سے بات کرنا پسند نہیں کرتی ہونہہ 😼

اور وہاں سے چلے جاتی ھے ساوتری رانی کے ردعمل پر حیران رہ جاتی ہے ۔

رانی بہت سگھڑ ھوتی ھے اسے گھرداری میں بہت انٹرسٹ ھوتا ہے مگر جب سے راجا اسے بتاتا ہے کہ وہ بہت خوفصورت ہے اس وقت سے رانی کو لگتا ھے کہ خوفصورت لڑکیوں کا کچن سے کوئی تعلق نہیں ھوتا اب رانی گھر کا اک کام بھی نہیں کرتی ۔

رانی کی والدہ ماجدہ رانی کو سمجھاتی ھیں کہ وہ پھر سے گھر سنبھالنے پر دھیان دے مگر رانی ایک کان سے سن کر دوسرے سے نکال دیتی ہے

ایک دن رانی کی والدہ مارکیٹ سے آتی ھیں اور وہ رانی کو کہتی ھیں جاؤں رانی ایک گلاس پانی لادو مگر رانی اپنے ہی غرور میں ھوتی ھے وہ جھٹ سے اپنی والدہ کے منہ پہ ہی پانی لانے سے انکار کر دیتی ہے جس پر رانی کی والدہ کو غصہ آجاتا ہے اور وہ اپنی چپل اتار کر رانی کے منہ پر مارتی ھیں جسکے بعد رانی اپنا سوجھا ھوا منہ اٹھا کر پانی لینے کے لئے روانہ ھو جاتی ہے ۔

 

 

رانی کا بیہوئیر راجا کے ساتھ بھی بہت بدل جاتا ہے جسکی وجہ سے راجا اداس ھوجاتا ھے

راجا کا دوست سمشو جب راجا سے اسکی اداسی کا سبب پوچھتا ہے تو راجا اسے بتاتا ھے راجا کو اسکی چچا زاد کزن رانی سے محبت ھوگئی اور رانی اب اسے منہ نہیں لگاتی یہ بات سن کر راجا کا دوست سمشو بھی اداس ھو جاتا ھے ( شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار 🙂 والا سین تھا خیر ہمیں کیا ھوتا رہے اداس )

سمشو راجا کو کہتا ھے ذرا رانی کی تصویر تو دکھاؤ ( ھاااں ھااااں وہ پرانے دور کے تھے مگر موبائل تھا چھوڑو نہ یااار بس تھا ) تو راجا سمشو کو رانی کی تصویر دکھاتا ھے جسے دیکھ کر سمشو کی ہنسی نکل جاتی ھے اور وہ راجا کو بتاتا ہے کہ اس سے زیادہ خوفصورت تو انکی کلاس میٹ انگوری ھے

وہ کہتا ھے کہ

انگوری کے بال بالک ناریل کے بالوں جیسے ھیں اور انگوری کے منہ کا آدھے سے زیادہ رقبہ تو اسکی ناک نے گھیرا ھوا ( اور بھی کچھ کہا ھوگا مگر ھمیں کیا ھم نے تو راجا رانی کو پڑھنا ہے نااااں تو یہ سمشو اور انگوری کو کیوں پڑھیں ہونہہ اسلئے اسکیپ کرتے ھوئے آگے بڑھتے ھیں 😉)

رانی اپنے جنگلی شہزادے کا انتظار کرتے کرتے تھک جاتی ہے اور اداس ھو جاتی ھے اور سوچتی ہے نجانے کب میرا جنگلی شہزادہ آئے گا ۔

ایک دن رانی اپنے محل سے باہر نکلتی ھے تو راجا بھی اسکے پیچھے نکل آتا ھے رانی جنگل سے گزر رہی ھوتی ھے تو اسکی نظر ایک جنگلی شہزادے پر پڑتی ھے جو لکڑی کاٹ رہا ھوتا ہے وہ بھاگتے ھوئے اسکے پاس جاتی ہے اور زور زور سے چیختی ہے ۔

مبارک ھو جنگل واسیوں مجھے میرا شہزادہ مل گیا

رانی کے اسطرح کہنے پر وہ جنگلی شہزادہ اسے ناگواری سے دیکھتا ھے اور لکڑیاں اٹھا کر چلا جاتا ہے اور بیچارا راجا بھی اداس ھو کر محل کو روانہ ھو جاتا ہے مگر رانی اب خوش تھی کیونکہ اسے اسکا جنگلی شہزادہ مل گیا تھا ۔

 

اب رانی روز اس جنگل کا چکر لگاتی ھے جہاں اس نے اپنا جنگلی شہزادہ دیکھا ھوتا ھے مگر وہ جنگلی شہزادہ روز رانی کو اگنور کرتا رہتا ھے راجا بھی رانی کے تعاقب میں رہتا ھے ۔

بیچارے راجا کی اداسی میں روز بروز اضافہ ھوتا چلا جاتا ھے مگر رانی کو اپنی خوفصورتی پر بہت ناز ھوتا ھے اور وہ سمجھتی ھے کہ اک نہ اک دن تو اسکا جنگلی شہزادہ اس کے حسن میں گرفتار ھوجائے گا 🙂

دن یوں ہی گزرتے رہتے ھیں اور گزرتے گزرتے چار سال گزر جاتے ھیں 🙃 ( بس چار سال یہ ہی ہوتا ھے رانی جنگل جاتی ھے راجا رانی کا تعاقب کرتا رہتا ھے جنگلی شہزادہ لکڑیاں کاٹنے پر توجہ دیتا ھے اور رانی کو فل اگنور کرتا ھے اس لئے چار سال سکیپ کرتے ھوئے آگے بڑھتے ھیں 🥱 )

ھااااانجی تو بلآخر ان چار سالوں کی مسلسل اگنورنس کے بعد رانی کی عقل ٹھکانے آ جاتی ھے اور اسکو راجا کی قدر ھوجاتی ھے

 

راجا رانی کے رویے سے بےانتہا پریشان رہتا ھے اور ہر وقت اداس اداس گھومتا ھے تو اک دن راجا کی ماں راجا سے پوچھتی ھے ۔ میرے لخت جگر تم کیوں اتنا اداس اداس رہتے ھو تو راجا بلآخر تنگ آ کر اپنی ماں کو بتا دیتا ھے کہ اسے رانی سے محبت ہوگئی ھے اور رانی اس کو بالکل منہ نہیں لگاتی 🙂 راجا کی ماں اس کو دلاسہ دیتی ھے کہ وہ بات کریں گی رانی کی ماما سے اور دل میں سوچتی ھیں ( میرے بیٹے تو منہ لگانے کے قابل بھی نہیں 🙂) ۔

اب راجا کی ماں جا کر رانی کی ماں کو ساری روداد سناتی ھیں تو رانی کی ماں کہتی ھے

ھااااں شمیلہ میں بھی کچھ دن سے رانی کے اٹیٹیوڈ نوٹ کر رہی ھوں وہ پہلے تو ایسی نہیں تھی نجانے میری خوفصورت بیٹی کو کیا ھوگیا اور کہتی ھیں تم فکر نااااں کرو میں رانی کے ابا سے بات کرتی ھوں ۔

جب یہ ساری بات رانی کے ابا اور تایا کے سامنے آتی ھے تو وہ فیصلہ کرتے ھیں کہ جلد از جلد راجا اور رانی کی شادی کر دی جائے ۔

 

عوقےے بائےے 🏃🙂

 

جب یہ ساری کہانی رانی کے سامنے آتی ھے تو رانی کو اک کمینی سی خوشی ھوتی ھے 🙂 کیونکہ رانی کو پتا لگ جاتا ھے کہ اس کی خوفصورتی تو صرف راجا پر ہی عیاں ہے اسطرح رانی شادی کے لئے راضی ھو جاتی ھے ۔

جب راجا کو پتا چلتا ھے کہ رانی شادی کے لئے مان گئی ھے تو وہ خوشی سے پہاڑی سے چھلانگ لگا دیتا ھے 🙂( ارے ارے ڈریں نہیں پہاڑی وہ ہی والی ھے جس سے بیچاری رانی گر جاتی ھے ۔ اب آپ کو تو پتا ھے ناااں وہ پہاڑی اونچی تھوڑی ھے کہ راجا مر جائے گا اور پھر راجا کا تو قد بھی لمبا ھے تو اس وجہ سے راجا کے پاؤں میں بھی موچ نہیں آئی تھی راجا بالکل ٹھیک تھا گھبرائیں نہیں 🙃 )

بلآخر 30 فروری 1280 میں راجا اور رانی کی شادی ھو جاتی ھے سب بہت خوش ہوتے ھیں ۔

 

عوقےےے بائےے 🏃

 

۔۔۔۔۔۔۔۔ختم شد ۔۔۔۔۔۔۔

 



COMMENTS

Name

After Marriage Based,1,Age Difference Based,1,Armed Forces Based,1,Article,7,complete,2,Complete Novel,634,Contract Marriage,1,Doctor’s Based,1,Ebooks,10,Episodic,278,Feudal System Based,1,Forced Marriage Based Novels,5,Funny Romantic Based,1,Gangster Based,2,HeeR Zadi,1,Hero Boss Based,1,Hero Driver Based,1,Hero Police Officer,1,Horror Novel,2,Hostel Based Romantic,1,Isha Gill,1,Khoon Bha Based,2,Poetry,13,Rayeha Maryam,1,Razia Ahmad,1,Revenge Based,1,Romantic Novel,22,Rude Hero Base,4,Second Marriage Based,2,Short Story,68,youtube,34,
ltr
item
Urdu Novel Links: Dash Mahal By Rabi Short Story
Dash Mahal By Rabi Short Story
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgqJgMCd-xR2f7LHZ9Mk7Sqjhb5XqeEq3-dHJK4pdD8cL9lHJbpjNe3_Kl1EPvwWlGMdgeRbGIcYgPLV7U4G4EWm1BlDzABbQtMN0FaUJjMVZRNRZm9SJ7Z4DcVQF8tPAgykyOa7mudziAfrg-wOHTIBNgrfg9oqS_gyD-oSdth1UVpo3_RESuuq_r0/w400-h400/299188481_549970870215763_8484370282523758006_n.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgqJgMCd-xR2f7LHZ9Mk7Sqjhb5XqeEq3-dHJK4pdD8cL9lHJbpjNe3_Kl1EPvwWlGMdgeRbGIcYgPLV7U4G4EWm1BlDzABbQtMN0FaUJjMVZRNRZm9SJ7Z4DcVQF8tPAgykyOa7mudziAfrg-wOHTIBNgrfg9oqS_gyD-oSdth1UVpo3_RESuuq_r0/s72-w400-c-h400/299188481_549970870215763_8484370282523758006_n.jpg
Urdu Novel Links
https://www.urdunovellinks.com/2022/08/dash-mahal-by-rabi-short-story.html
https://www.urdunovellinks.com/
https://www.urdunovellinks.com/
https://www.urdunovellinks.com/2022/08/dash-mahal-by-rabi-short-story.html
true
392429665364731745
UTF-8
Loaded All Posts Not found any posts VIEW ALL Readmore Reply Cancel reply Delete By Home PAGES POSTS View All RECOMMENDED FOR YOU LABEL ARCHIVE SEARCH ALL POSTS Not found any post match with your request Back Home Sunday Monday Tuesday Wednesday Thursday Friday Saturday Sun Mon Tue Wed Thu Fri Sat January February March April May June July August September October November December Jan Feb Mar Apr May Jun Jul Aug Sep Oct Nov Dec just now 1 minute ago $$1$$ minutes ago 1 hour ago $$1$$ hours ago Yesterday $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago more than 5 weeks ago Followers Follow THIS PREMIUM CONTENT IS LOCKED STEP 1: Share to a social network STEP 2: Click the link on your social network Copy All Code Select All Code All codes were copied to your clipboard Can not copy the codes / texts, please press [CTRL]+[C] (or CMD+C with Mac) to copy Table of Content