--> Mohabbat Ka Safar By Um E Ghani Short Story | Urdu Novel Links

Mohabbat Ka Safar By Um E Ghani Short Story

  محبت کا سفر ام غنی   اماں جلدی کریں نا فنکشن شروع ہوچکا ہوگا ہوگا۔۔۔ آئمہ اپنے   دوپٹے کا پلو درست کرتی ہوئی   اپنی ماں کے کمرے تک آئی ت...

 


محبت کا سفر

ام غنی


 

اماں جلدی کریں نا فنکشن شروع ہوچکا ہوگا ہوگا۔۔۔ آئمہ اپنے  دوپٹے کا پلو درست کرتی ہوئی  اپنی ماں کے کمرے تک آئی تھی۔۔۔

 "ہاں بس میں تیار ہوں لاؤ میری شال دو۔۔۔ اور باہر رکشا دیکھو  میں آ رہی ہوں۔۔۔"


 آئمہ اپنی ہیل کا سٹریپ بند کرتی ہوئی سیدھی ہوئی اور جی اچھا کہتی ہوئی باہر نکل گئیں۔۔۔۔

 کچھ ہی دیر میں وہ دونوں ہال میں  داخل ہوئیں تو آگے بڑھ کر  میزبان خاتون نے ان کا استقبال کیا۔۔۔۔

 آئمہ بلا کی حسین لگ رہی تھی۔۔۔ سانولے نقوش کے باوجود

 وہ پر کشش دکھتی تھی۔۔۔۔

 اپنی ماں کو پیچھے متلاشی نظروں سے  ڈھونڈنے لگی تو اس کا ٹکراؤ ایک دراز قد، وجہیہ شکل  لڑکے سے ہوا۔۔۔


 "اندھے ہو کیا۔۔۔ دکھائی نہیں دیتا۔۔۔ جہاں لڑکی دیکھی وہاں ٹکراگئے۔۔۔" ؟


" سوری جناب آپ اچانک سے آگے آگئیں تو یہ ہماری غلطی تو نہیں۔۔۔"اس لڑکےکے چہرے پر بجائے غصے کے مسکراہٹ دیکھنے کو ملی جسکی وجہ سے آئمہ مزید طیش میں آگئ۔۔۔ مگر ماں کو ڈھونڈتے ہوۓ مزید اسکی کلاس نہ لے سکی۔۔۔۔


" اچھا بس بس....ہٹو میرے راستے سے۔۔۔ تم جیسے اوچھوں کے منہ میں نہیں لگتی"۔

 وہ اسے پیچھے دھکیلتی آگے  بڑھ گئی۔۔۔

  "عجیب لڑکی ہے یار۔۔۔" عفان مسکراتا ہوا آگے بڑھ گیا۔۔۔ اسے ایسی ہی بولڈ لڑکی کی تلاش  تھی۔۔۔

 پھر پورے فنکشن میں اسی پر نظریں مرکوز کئے رکھیں۔۔۔ آئمہ عفان کے دل کو بھا گئی تھی۔۔۔


 وہ اپنی آپی کے قریب آ کر رکا۔۔۔ اور اس کے بارے میں دریافت کرنے لگا۔۔۔

 آپی یہ لڑکی کون ہے۔۔۔ عاتکہ آپی نے عفان کی نظروں کا تعاقب کیا تو کئی لڑکیاں جھرمٹ بنائے کھڑی تھیں۔۔۔


" وہاں تو بہت سی لڑکی ہیں۔۔۔ تم کس لڑکی کے بارے میں پوچھ رہے ہو۔۔۔"


"وہ کھلے بالوں والی۔۔۔ جس نے سلور سوٹ کے  اوپر نیوی بلو ڈوپٹہ پہن رکھا ہے۔۔۔"

 

"اوہ اچھا وہ۔۔۔ وہ کلثوم آپا کی بیٹی ہے آئمہ۔۔۔"

 "اوہ ہو آپی اب یہ کلثوم آپا کون ہیں۔۔۔؟"

 "ارے عفان چپ تو کرو بتا رہی ہوں نا۔۔۔ کلثوم آپا۔۔۔وہ جن کے ہاں اماں نے کمیٹی  ڈال رکھی ہے۔۔۔"۔


 "اچھا۔۔۔ وہ شدید حیرت میں مبتلا ہوا۔۔۔ مگر وہ تو کبھی نظر ہی نہیں آئی وہاں۔۔۔؟"


 "نظر کیسے آنی تھی۔۔۔۔ اپنے ماموں کے گھر رہتی تھی۔۔۔ ان کی کوئی اولاد نہیں تھی تو  کلثوم آپا نے ان کو ہی گود دے دی۔۔۔  اب ماموں مامی رہے ہی نہیں تو  کلثوم آپا آئمہ کو واپس لے آئیں۔۔۔۔ اب اسکے لیے رشتہ ڈھونڈ رہی ہیں تا کہ اس کی ذمہ داری سے آزاد ہو سکیں۔۔۔۔"


 "او اچھا تو آج سے ان کی یہ پریشانی بھی ختم کر دیتا ہوں۔۔۔ آپ میرا رشتہ لے کر جائیں نا انکے گھر۔۔۔"


 "ہااااا۔۔۔۔۔یہ کیا کہہ رہے ہو تم عفان۔۔۔۔؟؟ باؤلے ہو گئے ہو۔۔؟

 یوں کیسے رشتہ کردیں ایک نظر میں ہی دیکھا ہے اور تمہیں پسند آگئی۔۔۔۔  رشتے ایسے نہیں ہوتے۔۔۔ لڑکی کا گھر بار۔۔۔ اس کا کردار۔۔۔ماحول سب چھان بین کرنا پڑتا ہے۔۔۔منہ اٹھا کر کہہ دیا کہ  رشتہ لے جائیں۔۔۔"

 

" آپ تو ایسے غصہ کر رہی ہیں جیسے ابھی چل پڑی ہوں۔۔ایک دو دن ٹھہر کے چلی جائیے گا۔۔۔ مگر جواب ہاں میں ہی کر آئیے گا۔۔۔" وہ آئمہ پر نظریں مرکوز کیے ہوئے اپنائیت سے بولا۔۔۔۔


 "اچھا چلو گاڑی تو نکالو رات بہت ہو گئی ہے۔۔۔۔"  وہ اس کی نظروں کا زاویہ بدلتے ہوئے حکم کرنے لگیں۔۔۔

 "جی آپی آپ باہر آجائیے میں پارکنگ سے گاڑی لے کر آیا۔۔۔۔"


 عاتکہ  کچھ دیر کے بعد باہر نکلی تو کلثوم آپا  اپنی بیٹی آئمہ کے ساتھ  باہر رکشا ڈھونڈ رہی تھیں۔۔۔


عاتکہ ان کے قریب جا کر رکی۔۔۔

 "آئیے کلثوم آپا میں آپ کو چھوڑ دیتی ہوں گھر تک۔۔۔۔"


 "ارے نہیں نہیں میں چلی جاتی ہوں رکشا لیکر۔۔۔ تم کہاں  تنگ ہو کر جاؤ گی اپنے بچوں کے ساتھ۔۔۔۔" ۔


 "ارے نہیں آپا۔۔۔ بچے نہیں آئے۔۔۔ میرا بھائی آیا ہے عفان۔۔۔ آپ چلئے گاڑی میں آئیں میرے ساتھ۔۔۔ وہ ان کو کندھے سے پکڑتی ہوئی  اپنے ساتھ گاڑی میں بٹھانے لگی۔۔۔

" عاتکہ باجی مجھے بالکل بھی اچھا نہیں لگ رہا۔۔۔ ہم چلے جائیں گے آپ کو یوں ہی تکلیف ہوگی۔۔۔۔"۔ آئمہ گاڑی کے قریب  رکتے ہوئے بولی۔۔۔ عفان انکی ساری گفتگو سن رہا تھا۔۔۔


 "ہائے کیا دھیما انداز ہے اب  محترمہ کا۔۔۔ ٹکراتے ہوئے کس طرح شیرنی بن کر دھاڑ رہی تھی۔۔۔ اور اب دیکھو مسکین بلی"۔۔۔۔آئمہ کے انداز پر عفان کے چہرے پر مسکراہٹ ابھری۔


 وہ اپنی سوچوں سے نکلتا ہوا ہارن بجانے لگا کہ تکلف کی باتیں چھوڑ کر بیٹھ جائیں۔۔۔۔ پیچھے سے گاڑی والے ہارن بجا رہے ہیں۔۔۔۔

 عاتکہ باجی کے فورس کرنے پر وہ  گاڑی میں بیٹھ گئی۔۔۔

 مگر جونہی اس کی نظر  ڈرائیونگ سیٹ پر موجود شخص پر پڑی۔۔۔ آئمہ کی نظریں  وہیں شرمندہ سی جھک گئیں۔۔۔۔اس نے مارے شرمندگی کے دوبارہ سر اٹھا کر بھی نہ دیکھا تھا۔۔۔

 

وہ پہلی بار میں اس کے ساتھ ٹکرا جانے اور کافی کچھ سنا دینے پر شرمندہ تھی۔۔۔عفان نے ان کو دروازے تک چھوڑا تھا۔۔۔

وہ عاتکہ باجی کا شکریہ ادا کرتی ہوئی آگے بڑھ گئی۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

گھر جاکر بھی عفان کی سوچیں وہی آئمہ پر اٹکی ہوئی تھیں۔۔۔۔وہ بس جلدی سے ان کے گھر رشتہ لے کر جانا چاہتا تھا۔۔۔

عاتکہ نے گھر آ کر اپنی والدہ سے اس سلسلے میں بات کی تھی۔۔۔

وہ تو اسکی بات سن کر حیران ہو گئی تھیں۔۔

"ارے عاتکہ تو تو جانتی ہے نا کہ عفان کا رشتہ میں نے اپنے بھائی کے گھر دیکھ رکھا ہے۔۔۔

پھر میں کیسے اپنی بھتیجی پر اس آئمہ کو ترجیح دوں۔۔۔۔جس کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتی۔۔۔" ۔


"کوئی نہیں اماں۔۔۔ میں نہیں کروں گا وہ ماموں کے گھر رشتہ۔۔۔مجھے نہیں پسند وہ ثناء۔۔۔۔"


عفان نے  آپااور ماں کی بات کو کاٹتے ہوئے انٹری دی تھی۔۔۔۔


"ارے کیا برائی ہے اس بچاری میں۔۔۔"


"بس اماں مجھے نہیں پسند ایسی سیدھے مزاج کی لڑکیاں۔۔۔"عفان نے منہ بسورا


"لاحول ولا قوۃ۔۔۔دیکھو تو آج کل کے نوجوانوں کو۔۔۔کیسے منہ پھاڑ کر کہہ رہا ہے۔۔۔مجھے نہیں کرنا۔۔۔۔ایک ہمارا زمانہ تھا کہ ماں باپ کے سامنے آواز تک نہ نکلتی تھی۔۔۔۔مگر آج کل کی اولاد۔۔۔توبہ۔۔۔ توبہ۔۔۔ اماں سر پکڑ کر بیٹھ گئیں۔۔۔۔"


"عفان اتنی بھی کیا جلدی ہے رشتہ کرنے کی۔۔۔ایک نظر دیکھا اور ہو گئی تمہیں محبت۔۔۔۔"

عاتکہ نے ماں کی ہی تائید کی۔


"ہاں تو آپی اس میں کیا برائی ہے۔۔۔مجھے نہیں پسند نہ وہ ثناء۔۔۔بس اب آپ لے کر جا رہی ہیں رشتہ میں مزید کچھ نہیں سنوں گا۔۔۔۔۔وہ کہتا ہوا وہاں سے اٹھ کر چلا گیا۔۔۔"


"لو بھلا اماں یہ تو ابھی سے اس لڑکی کا اتنا دیوانہ ہو گیا بعد میں کیا کرے گا۔۔۔عاتکہ بھی اپنا بیک پیک کرتی ہوئی اٹھ کھڑی ہوئی۔۔ سوچ لیں بھئی آپ نے کیا کرنا ہے اپنے بیٹے کا۔۔۔"


اماں اب بھی جانتی تھیں کہ عفان ضد کا پکا ہے وہی ہو گا جو وہ چاہتا ہے۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگلے ہفتے وہ دونوں ماں بیٹی عفان کا رشتہ لے کر آئمہ کے گھر گئی تھیں۔۔۔۔


آپا کلثوم کا دیکھا بھالا لڑکا تھا۔ چھان بین کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔۔۔۔۔

 آئمہ کو عفان سے اتنی ہمت کی امید نہیں تھی۔۔۔یوں اسکے اتنی بے عزتی کرنے پر بھی اسکا رشتہ بھیجنا سمجھ میں نہیں آیا تھا۔۔۔کیا وہ مجھ سے بدلہ لینے کے لیے شادی  کر رہا ہے؟عجیب سے وہم اسکو ستاتے رہتے۔۔۔

ماں کے سامنے انکار کی ہمت نہیں کر پا رہی تھی۔۔۔ماں نے رشتہ پکا کر دیا۔۔۔

 انکی طرف سے خوب چاؤ کیے گۓ تھے۔۔۔عفان آئمہ کو پا کر بہت خوش تھا اس کی دلی مراد بر آئی تھی۔۔۔یوں چند ہی ہفتوں میں ان دونوں کی شادی ہوگئی۔۔۔۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


"سامنے تم ہو اور یہ وقت ٹہر جائے۔۔۔"

عفان گنگناتے ہوۓ اسکے سامنے آکھڑا ہوا۔۔۔۔


آئمہ آئینے کے سامنے کھڑی اپنے بال برش کر رہی تھی۔۔۔ عفان اسکی لٹوں کو سلجھانے لگا۔۔۔


'عفان  آپ کو مجھ سے اتنی محبت کیوں ہو گئ۔۔۔؟؟"


 "کیونکہ میری جان آپ ہیں ہی چاہے جانے کے قابل۔۔۔اتنی خاص،اتنی انمول۔۔ "


"اتنی محبت عفان۔۔۔میں اتنی محبت کہاں ڈیزرو کرتی ہوں۔۔۔ مگر اب آپ کو نا دیکھوں تو مجھے سب ادھورا لگتا ہے۔۔۔"


"ہاااا کیا بات ہے۔۔۔بیگم صاحبہ اس کا مطلب ہے آخرکار شادی کے دو ماہ بعدآپ کو ہماری عادت ہوگئی ہے۔۔۔  وہ اس کا ہاتھ محبت سے تھامتے ہوئے بولا۔۔۔۔

 "عادت نہیں محبت ہو گئی ہے۔۔۔۔"آئمہ نے مسکراتے ہوئے نظریں چرائیں۔۔۔۔ 


"اوۓ ہوۓ شکر ہے آپکے منہ سے بھی اظہار محبت سننے کو ملا۔۔۔۔"عفان نے اسکی لٹوں کو چھوا۔۔۔آئمہ اسکی نظروں کو دیکھتے ہوئے رخ موڑ گئ۔۔۔اور اپنے بال باندھنے لگی۔۔۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شادی کے دو تین ماہ کے بعد ہی ان کے گھر خوشیاں کھکھلانے والی تھیں۔۔۔۔عفان کے پاؤں زمین پر نہ ٹکتے تھے۔۔۔اس کی محبت مزید پختہ ہوگئی۔۔۔آئمہ خود کو ہواؤں میں اڑتے محسوس کرنے لگی۔۔۔


وہ اس کی ہر چھوٹی بڑی خواہش کو پورا کرتا۔۔۔

ایک رات وہ دونوں بیٹھے خوش گپیوں میں مصروف تھے۔۔۔اچانک سے آئمہ نے گول گپے کھانے کی فرمائش ظاہر کی۔۔۔رات کے بارہ بج رہے تھے۔۔۔عفان بغیر کسی تاخیر کے فورا سے جانے کی تیاری کرنے لگا۔۔۔آئمہ  روکتی رہ گئی کہ اتنی بھی کیا جلدی ہے صبح کھا لیں گے۔۔۔

مگر عفان تو وہ تھا کہ جو آئمہ کے منہ سے نکلی ہر بات کو پورا کر دینا چاہتا تھا۔۔۔

اس لیے گیا اور رات کے بارہ بجے بھی گول گپے ڈھونڈ کر لے آیا۔۔۔

آئمہ دیکھ کر بہت حیرت میں تھی کہ اس وقت گول گپے مل کیسے گئے وہ بھی اتنے چھوٹے شہر میں جہاں رات کے دس بجے ہی بازار بند ہو جاتے ہیں۔۔۔

 

یہ تو بالکل آسمان سے تارے توڑ کر لانے کے مترادف ہے عفان جو آج آپ نے میرے لئے کر دیا۔۔۔

عفان اس کی مسکراہٹ میں ہی خوش تھا۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عفان اسے کسی کام کو ہاتھ نہیں لگانے دیتا تھا۔۔۔مگر پھر بھی وہ اپنی ذمہ داری کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کرتی۔۔۔

یوں ہی وقت گزرنے لگا۔۔۔اور وقت پر لگا کر اڑ گیا۔۔۔اپنے ساتھ بہت سی یادوں کو چھوڑ گیا۔۔۔ان کے آنگن میں اک ننھی سی کلی کھل اٹھی۔۔۔مگر اس کو گود میں بھرنے والی اکیلی آئمہ  تھی۔۔۔جس نے ساتھ زندگی گزارنے کی قسمیں کھائی تھیں۔۔۔وہ آج اسے تنہا چھوڑ چکا تھا۔۔۔۔ائمہ اپنی بیٹی کو گود میں بھرے رودی تھی۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رشتہ کروانے والی خاتون آئمہ کا رشتہ لے کر آئی تھیں۔۔۔۔مگر آئمہ نے آج بھی یہی کہہ کر انکار کر دیا تھا۔۔۔کہ مجھے اب کسی اور کا ساتھ نہیں چاہیے۔۔۔


مگر اماں کلثوم نے اس خاتون کے جانے کے بعد آئمہ کی خوب کلاس تھی۔۔۔

"ارے پاگل ہوگئی ہے چھ سال ہو گئے ہیں عفان کو تجھے چھوڑے ہوئے۔۔۔۔اور تو اب بھی اس کے ہی نام کی مالا جپتی ہے۔۔۔

شادی کرلے اب۔۔۔۔میرے بعد کیا کرے گی اس بچی کے ساتھ اکیلی۔۔۔۔" ۔


"اماں اکیلی کہاں ہوں۔۔۔آپ ہیں نا آپ کیسی باتیں کرتی ہیں۔۔۔آئندہ اپنے منہ سے ایسی بات مت نکالیے گا۔۔۔میں اپنی بیٹی کے لیے کافی ہوں۔۔۔اور جہاں تک رہی بات شادی کی تو میں عفان کی ہی بیوی رہ کر مرنا چاہتی ہوں۔۔۔۔۔" ۔


"مگر عفان تو کب کا تجھے چھوڑ کر جا چکا ہے اس دنیا سے پھر بھی۔۔۔۔؟"


"ہاں امّاں پھر بھی۔۔۔۔ میں چاہتی ہوں کہ دنیا کی طرح  ہم جنت میں بھی ساتھ ملیں۔۔۔۔اور میں جنت میں کسی اور کی بیوی بن کر عفان کے سامنے کیسے جاؤں گی۔۔۔۔"


"کیسی بہکی بہکی باتیں کر رہی ہے ۔۔۔"

 

"ما۔۔۔آپ نے مجھے کبھی بتایا کیوں نہیں کہ میرے پاپا کی ڈیتھ کیسے ہوئی تھی۔۔۔"زینب نے ہوم ورک کرتے سر اٹھا کر اپنی ماں سے سوال کیا۔۔۔


"کیونکہ میری زینی ان سب باتوں کے لیے ابھی بہت چھوٹی ہے۔۔۔۔"


"نہیں مما میں اب بڑی ہو گئی ہوں۔۔۔پورے چھ سال کی۔۔۔اب تو بتا دیں نا پلیز۔۔۔۔"


"ارے بیٹا اتنی بڑی بھی نہیں ہوئی کہ ان سب باتوں کو سمجھ سکو۔۔۔"


"ماما آپ خود کہتی ہیں کہ میں ایک بریلینٹ گرل ہو تو پھر بتاتی کیوں نہیں۔۔۔" ۔


"ہاں وہ تو آپ واقعی میں ہیں۔۔۔

چلیں میں آپ کو بتاتی ہوں اس دن کیا ہوا تھا۔۔۔۔"

آئمہ کچھ دیر سوچ میں پڑ گئی۔۔۔بتاؤں یا نہیں۔۔۔مگر کیا سچ زینی سے چھپایا جا سکتا تھا۔۔۔۔ایک نہ ایک دن تو اسے معلوم ہو ہی جانا تھا۔۔۔۔


"ماما بتائیں نا کیا سوچنے لگیں۔۔۔۔" ؟


"زینی۔۔۔اس دن آپ کے بابا اپنے دوستوں کے ساتھ دریا پر نہانے گئے تھے۔۔۔مگر  پھر کبھی واپس نہیں آئے۔۔۔"


"کیوں ماما کیا وہ آپ سے ناراض ہو گئے تھے۔۔۔؟؟"

 

"نہیں بیٹا وہ تو مجھ سے کبھی ناراض نہیں ہوئے تھے۔۔۔"

 

"تو پھر کیوں نہیں آئے۔۔۔؟"

 کیونکہ  انہیں معلوم نہیں تھا کہ ان کے گھر اتنی پیاری  ننھی پری  نے آنا ہے ورنہ وہ ضرور واپس آ جاتے۔۔۔"

آئمہ کی آنکھیں بھرا گئیں تھیں۔۔۔


"مما پھر آپ ان کو بتا دیں نا کہ میں آگئی ہوں۔۔۔"

"ہاں میں ان کو ضرور بتاؤں گی جب وہ میرے خواب میں آئیں گے۔۔۔" ۔

آئمہ نے عفان کی آخری نشانی کو اپنی باہوں میں بھینچ لیا۔۔۔اور ضبط کے سارے بندھن توڑے رونے لگی۔۔۔۔

" ماما آپ مت روئیے پلیز۔۔۔۔

یو آر مائی سٹرونگ مام۔۔۔۔زینی نے ماں کے گال صاف کیے۔۔

آئمہ پھر خود پر ضبط کرتے ہوئے اٹھی اور اسے تیار کرنے لگی کیونکہ آج اس نے دادی کو ملنے جانا تھا۔۔۔

دنیا میں انسان کو اس کی خواہش کے مطابق سب مل جائے ایسا ممکن نہیں۔۔۔کچھ نہ کچھ ادھورا رہ ہی جاتا ہے جیسے میرا اور عفان کا ساتھ بس چھ ماہ کا ہی تھا۔۔۔مگر اس کی یاد ہمیشہ کے لئے تھی۔۔۔جو زینب کی صورت میں ہمیشہ اس کے ساتھ تھی۔۔۔۔

The end 🔚


COMMENTS

Name

After Marriage Based,1,Age Difference Based,1,Armed Forces Based,1,Article,7,complete,2,Complete Novel,634,Contract Marriage,1,Doctor’s Based,1,Ebooks,10,Episodic,278,Feudal System Based,1,Forced Marriage Based Novels,5,Funny Romantic Based,1,Gangster Based,2,HeeR Zadi,1,Hero Boss Based,1,Hero Driver Based,1,Hero Police Officer,1,Horror Novel,2,Hostel Based Romantic,1,Isha Gill,1,Khoon Bha Based,2,Poetry,13,Rayeha Maryam,1,Razia Ahmad,1,Revenge Based,1,Romantic Novel,22,Rude Hero Base,4,Second Marriage Based,2,Short Story,68,youtube,34,
ltr
item
Urdu Novel Links: Mohabbat Ka Safar By Um E Ghani Short Story
Mohabbat Ka Safar By Um E Ghani Short Story
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhWlEThtgeCPUxXqzLmibWUsJeiJRttw6eHmUOyEqirngLaADG6teK1hloX5NOvGRcCUKnExAzq6pl8jjfRx7b4GXxf9s0aUURBXF_fTp_zjfttpagdALVU75qGzQSJFFfkX_XfXTcVZwxFiS0sHdeVOE9dFZhVWMn_ZCSuzOcGgVyPJNcWLWaw6c51/w400-h274/270356870_404338344779017_5945329149085762589_n.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhWlEThtgeCPUxXqzLmibWUsJeiJRttw6eHmUOyEqirngLaADG6teK1hloX5NOvGRcCUKnExAzq6pl8jjfRx7b4GXxf9s0aUURBXF_fTp_zjfttpagdALVU75qGzQSJFFfkX_XfXTcVZwxFiS0sHdeVOE9dFZhVWMn_ZCSuzOcGgVyPJNcWLWaw6c51/s72-w400-c-h274/270356870_404338344779017_5945329149085762589_n.jpg
Urdu Novel Links
https://www.urdunovellinks.com/2022/06/mohabbat-ka-safar-by-um-e-ghani-short.html
https://www.urdunovellinks.com/
https://www.urdunovellinks.com/
https://www.urdunovellinks.com/2022/06/mohabbat-ka-safar-by-um-e-ghani-short.html
true
392429665364731745
UTF-8
Loaded All Posts Not found any posts VIEW ALL Readmore Reply Cancel reply Delete By Home PAGES POSTS View All RECOMMENDED FOR YOU LABEL ARCHIVE SEARCH ALL POSTS Not found any post match with your request Back Home Sunday Monday Tuesday Wednesday Thursday Friday Saturday Sun Mon Tue Wed Thu Fri Sat January February March April May June July August September October November December Jan Feb Mar Apr May Jun Jul Aug Sep Oct Nov Dec just now 1 minute ago $$1$$ minutes ago 1 hour ago $$1$$ hours ago Yesterday $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago more than 5 weeks ago Followers Follow THIS PREMIUM CONTENT IS LOCKED STEP 1: Share to a social network STEP 2: Click the link on your social network Copy All Code Select All Code All codes were copied to your clipboard Can not copy the codes / texts, please press [CTRL]+[C] (or CMD+C with Mac) to copy Table of Content