--> Muje Tum Par Fakhar Hai By Sehar Sarfraz | Urdu Novel Links

Muje Tum Par Fakhar Hai By Sehar Sarfraz

 Muje Tum Par Fakhar Hai By Sehar Sarfraz مجھے تم پر فخر ہے سحر فراز   اس کی تقریر پر لوگ تالیاں بجاتے نہ تھکتے تھے۔ عمر اپنے کالج کا بہترین...

 Muje Tum Par Fakhar Hai By Sehar Sarfraz




مجھے تم پر فخر ہے

سحر فراز


 

اس کی تقریر پر لوگ تالیاں بجاتے نہ تھکتے تھے۔

عمر اپنے کالج کا بہترین مقرر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اچھا طالب علم بھی تھا۔۔

آ ج بھی اسکی تقریر کرنے کا ہمیشہ کی طرح وہی پر جوش انداز  تھا

وہ گویا ہوا ۔۔

 صدر محترم اور میرے قابل احترام استاتذہ۔۔۔

سیاست بچوں کا کھیل نہیں ہے کہ اسے کسی کے بھی ھاتھ میں دے دیا جائے ۔۔

میرا ماننا ہے کہ سیاست ایک تباہی ہے،

ایک ظلم ہے،

تشدد ہے،جہالت ہے،

بربریت ہے،

سیاست ایک خود غرضی ہے،

جس میں ہر کوئی اپنے مفاد کے بارے سوچتا ہے اپنا بیلنس بناتا ہے اور چلا جاتا عہدے سے اتار بھی دیا جائے تو کوئی فائننشلی ایشوز نہیں ہوتے ۔۔

اک سیاست دان ہمیشہ اپنے بارے میں سوچتا ہے کہ کون سا پتا کہاں اور کب کھیلنا ہے کی اسے فایدہ ملے۔۔

تالیوں کی گونج میں اسکی آ واز دب گئی تھی۔

اس کی تقریر نے ایوان پر سحر طاری کر دیا ۔۔

جب انعامات دینے کا اعلان ہوا تو اسی کا نام سر فہرست پکارا گیا ۔۔

مہمان خصوصی چودھری نزاکت نے انعام رہتے ہوئے اسکی پیشانی چوم لی۔۔

اسکی حوصلی افزائی کی اور اسکو اپنا وزیٹنگ کارڈ تک دے دیا کہ کسی دن آ فس آ کر ملو۔۔۔

 

دراصل چودھری صاحب ایک بہت بڑے زمین دار ہونے کے علاؤہ علاقے کے  MPA     بھی تھے ۔۔

یہ ہمیشہ سے ہوتا آ یا ہے کی تعلیمی اداروں میں سیاسی لیڈروں کو بلایا جاتا ہے جس سے تعلیمی اداروں کو معاشی فائدے حاصل ہوتے ہیں وہیں ان لیڈروں کو دانے بھی مل جاتے ہیں۔۔

عمر بہت ہی خوش تھا اس کے نزدیک ویزیٹنگ کارڈ کی اہمیت گرین کارڈ سے کم نہ تھی ۔۔

عمر اپنی بیوا ماں کا اکلوتا بیٹا تھا ۔اک چھوٹے سے دو کمروں کے گھر میں رہتے تھے اسکی ماں سکولل میں ٹیچر تھی۔۔

پچھلے سال بھی وہ انٹر کے امتحان میں پورے ضلع میں اول آ یا تھا ۔

ہمیشہ کی طرح آ ج بھی وہ انعام لے کر ماں کے قدم بوسی کے لیے گھر پہنچا۔۔

اسکی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کی وہ اتنے پیار اور اس کارڈ کے بارے ماں سے کس طرح ذکر کرے۔ اسنے کھانا کھاتے ہوئے بڑے فخر سے ماں کو بتایا ۔ماں کے خاموشی اور تاثرات دیکھ کر وہ چپ ہوگیا۔۔

دیکھو بیٹا یہ جو سیاست دان ہوتے ہیں نا یہ اتنے سیدھے ہوتے نہیں جتنے دیکھائی دیتے ہیں تمہاری اس دن کی تقریر میں ایسا کیا لگا چودھری صاحب کو کہ اس نے تمہیں اپنے آ فس میں بلا لیا

تم نے تو سیاست دانوں کے خلاف ہی بات کی تھی یہاں تک میرا خیال ہے۔۔

یہ تمہیں ایک سکے کی طرح استعمال کریں گئے بیٹا اور انہیں تم سے کیا مفاد ہو سکتا ہے۔۔۔

اب تم اسے ملنے جاؤ گئے اپنا نظریہ بدل رہے ہو ۔۔۔

 

ماں مجھے تو ہر حال میں کل ہی  جانا ہے آ فس ہو سکتا ہے میرے حق میں یہ بہتر ہو۔۔۔

عمر کی ماں سمجھ چکی تھی کہ یہ اب نہیں رکنے والا جس عمر میں وہ تھا اس عمر میں بچے جو سوچتے اور سمجھتے ہیں وہی ٹھیک لگتا ہے۔۔۔

گریجوئیشن کا طالب علم ہونے کے باوجود اب وہ پہلے کیطرح پڑھائی میں توجہ میں دے رہا تھا۔۔

اکثر رات کو دیر سے گھر  آ تا۔۔ بوڑھی ماں سارا دن کی تھکی ہوئی دیر تک بیٹھ کر انتظار کرتی رہتی ۔۔

ایک دن سکول میں بیٹھے اچانک اخبار کا مطالعہ کرتے ہوئے ایک دن پہلے ہوئے چودھری  نزاکت کے جلسے کی خبروں پر نظر پڑی اور نیچے تصویر میں چودھری صاحب کے پیچھے گن ہاتھ میں لئے  کھڑا عمر نظر آ یا۔۔۔

عمر یہ کیا ہے بیٹا تم نے چودھری نزاکت کی چوکیداری شروع کر دی ۔۔

گھر آ تے ہی ماں نے پوچھا۔۔

چوکیداری نہیں ماں اسے گن مین کہتے ہیں

میں انکا خاص بندہ ہوں جیسے سمجھو انکا بیٹا ۔۔۔

ماں فکر نہ کر میں بہت خوش ہوں یقین مانو اماں جب میں چودھری کے ساتھ پجارو میں بیٹھتا ہوں تو سب جلتے ہیں مجھ سے حسد کرتے ہیں ماں۔۔

بیٹا ہم روکھی سوکھی ہی میں خوش ہیں ۔۔

نہیی ماں اب ہم روکھی سوکھی کیوں کھائیں گئے۔۔اب ہمارے دن بدلنے والے ہیں۔۔۔

میں نے خود چوھدری نزاکت کو اپنے بندوں سے کہتے سنا ہے کہ عمر ہماری پارٹی کا بہت اہم اور طاقت ور مہرہ ہے۔۔۔

میرے لعل تم اکیلے کیا کرو گئے؟

میں اکیلا نہیں ہوں ماں بہت سے امیر لوگ میرے ساتھ ہیں ۔

سیاست میں کوئی کسی کا نہیں ہوتا سب ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں ایک دوسرے کو تکلیف میں دیکھ کر خوش ہوتے ہیں ۔۔

اپنے ماں پر رحم کرو بیٹا لوٹ آ ؤ۔۔۔۔

پتا نہیں وہ راستے کا مسافر بن کر کیوں فخر کر رہا تھا ۔۔۔

 

کچھ ہی دنوں بعد جلسہ ہونے جا رہا تھا  جس میں پیسہ پانی کی طرح بہایا جا رہا تھاچودھری کے پیچھے عمر گن سنبھال کر چاک و چوبند کھڑا تھا کہ اچانک ہی اک طرف سے گن سے گولی چلنے کی آ واز آ ئی اس سے پہلےچودھری کو گولی لگتی عمر نے ان پر خود کو گرا لیا ۔تھوری ہی دیر میں عمرخون  میں لت پت پڑا تھا۔ اسکی قربانی چودھری کے کام آ گئی تھی ۔

ان کی حصے کی گولی عمر کو لگ گئی تھی۔۔۔

ہسپتال میں ہوش آ یا تو عمر کو پتا چلا کہ وہ ایک ٹانگ سے معذور ہو چکا ہے ۔۔

اماں تم دیکھنا میری قربانی رائگاں نہیں جائے گی چودھری صاحب ضرو آ ئیں گئے اور میری بہادری سے خوش ہوں گئں اور مجھے داد دیں گئے ۔۔۔ ماں تمہارا ڈوپٹہ میلا لگ رہا ہے مجھے اسے بدل کہ آ نا ضرور میڈیا والے ہماری فوٹو بھی بنائیں گئے۔۔۔

 

انکے بندے کہ رہے تھے وہ کل  کو آئیں گئے مجھے دیکھنے ۔۔

اگلا سارا دن گزر گیا شام ہوگئی ۔۔۔

آ پکو تو بخار ہو رہا ہے ۔۔

نرس نے چیک کرتے ہوئے کہا۔۔

نہیں نہیں میں بالکل ٹھیک ہوں ابھی چودھری صاحب آ نے والے ہونگے۔۔

اتنے میں دروازے پر دستک ہوئی دیکھانا۔ وہ آ گئے مجھ سے ملنے۔۔

نرس اندر آ ئیں اور ہاتھ میں پھول اور ایک لفافہ تھا ۔۔

چودھری کا بندہ دے گیا ہے کہتا وہ مصروف ہیں ۔۔

دیکھ ماں لفافے میں کیا ہے ۔۔ اسے لگا اسے اپنی قربانی کا صلہ مل رہا ہے

ادھر مجھے دے میں دیکھتا ہوں ۔

لفافہ کھلا تو اس میں ایک کاغذ  کے سوا کچھ نہ تھا جس پر بڑھے نمایاں سنہری  حروف میں چوھدری نزاکت MPA  لکھا ہوا تھا ۔۔

اور  کچھ نیچے  چودھری کے ہاتھوں سے اسے پانچ لفظوں میں خراج تحسین پیش کیا گیا تھا۔۔یہی اسکی قربانی کا صلہ تھا

لکھا تھا۔۔

I am proud of you.......


اس نے جو راہ چنی تھی۔۔

سوائے خسارے کی کچھ نہیں تھا۔۔۔۔

The end 🔚

 






COMMENTS

Name

After Marriage Based,1,Age Difference Based,1,Armed Forces Based,1,Article,7,complete,2,Complete Novel,634,Contract Marriage,1,Doctor’s Based,1,Ebooks,10,Episodic,278,Feudal System Based,1,Forced Marriage Based Novels,5,Funny Romantic Based,1,Gangster Based,2,HeeR Zadi,1,Hero Boss Based,1,Hero Driver Based,1,Hero Police Officer,1,Horror Novel,2,Hostel Based Romantic,1,Isha Gill,1,Khoon Bha Based,2,Poetry,13,Rayeha Maryam,1,Razia Ahmad,1,Revenge Based,1,Romantic Novel,22,Rude Hero Base,4,Second Marriage Based,2,Short Story,68,youtube,34,
ltr
item
Urdu Novel Links: Muje Tum Par Fakhar Hai By Sehar Sarfraz
Muje Tum Par Fakhar Hai By Sehar Sarfraz
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhTWvC0WK6O2dAdba7tx97bfhOauzIjw1QWsg85OvYPJGVqnr59x7MZOgZRUeY6M_qJio2te2TQHoPe3M8GOUaMppua8oXxpgKi-bVdU-exgKYpBt0iBq16O1o6eC9xOBtZYk44IE9n-ttK7niCLuULTIp7gF6xMgOPIATOUiNm7h1-jySdgkIA5ybE/w400-h400/280753380_490475522831965_9152365599982148333_n.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhTWvC0WK6O2dAdba7tx97bfhOauzIjw1QWsg85OvYPJGVqnr59x7MZOgZRUeY6M_qJio2te2TQHoPe3M8GOUaMppua8oXxpgKi-bVdU-exgKYpBt0iBq16O1o6eC9xOBtZYk44IE9n-ttK7niCLuULTIp7gF6xMgOPIATOUiNm7h1-jySdgkIA5ybE/s72-w400-c-h400/280753380_490475522831965_9152365599982148333_n.jpg
Urdu Novel Links
https://www.urdunovellinks.com/2022/05/muje-tum-par-fakhar-hai-by-sehar-sarfraz.html
https://www.urdunovellinks.com/
https://www.urdunovellinks.com/
https://www.urdunovellinks.com/2022/05/muje-tum-par-fakhar-hai-by-sehar-sarfraz.html
true
392429665364731745
UTF-8
Loaded All Posts Not found any posts VIEW ALL Readmore Reply Cancel reply Delete By Home PAGES POSTS View All RECOMMENDED FOR YOU LABEL ARCHIVE SEARCH ALL POSTS Not found any post match with your request Back Home Sunday Monday Tuesday Wednesday Thursday Friday Saturday Sun Mon Tue Wed Thu Fri Sat January February March April May June July August September October November December Jan Feb Mar Apr May Jun Jul Aug Sep Oct Nov Dec just now 1 minute ago $$1$$ minutes ago 1 hour ago $$1$$ hours ago Yesterday $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago more than 5 weeks ago Followers Follow THIS PREMIUM CONTENT IS LOCKED STEP 1: Share to a social network STEP 2: Click the link on your social network Copy All Code Select All Code All codes were copied to your clipboard Can not copy the codes / texts, please press [CTRL]+[C] (or CMD+C with Mac) to copy Table of Content