Honha Pyar By Zaid Zulifqar Short story ہونہہ پیار زید ذوالفقار اب کہ شہر میں نیا رواج نکلا ہے کہ شہر کے شہر کو پیار نے بدنام کر دیا ہے یا ...
Honha Pyar By Zaid Zulifqar Short story
ہونہہ پیار
زید ذوالفقار
اب کہ شہر میں نیا رواج نکلا
ہے کہ شہر کے شہر
کو پیار نے بدنام کر دیا ہے
یا پھر ہوا یہ ہے کہ شہر کے شہر نے پیار کو بدنام کر دیا ہے۔۔۔۔۔
کسی لعنتی نے نفس کے چیتھڑے
جوڑ جوڑ ایک
بدرنگ چولا ڈالا ہے اور اسکی
ہیئت پریت کی سی رکھ کہ اسے پیار کا نام دے ڈالا ہے۔ اب جسے دیکھو وہ اس بدرنگ قبا
کو گلے ڈالے خود کو پریمی کہتا، پیار کو گالیاں بکتا پھرتا ہے۔ پیار کو رسوا کرتا پھرتا
ہے۔
یہاں وہاں گلیوں چوراہوں میں
پیار کو زبح کیے جاتا ہے۔۔۔۔۔
گہرا نیلا پیار۔
جی ہاں وہی رنگ، facebook کے logo والا۔
وہی نیلا سا۔۔
وہ اسے facebook پہ ہی ملی تھی. friends suggestion میں اسکا نام دیکھا
تو آؤ دیکھا نا تاؤ اسے request
بھیج دی۔ ویسے بھی ہمارا ایمان ہی ناں کہ social media پہ ہر لڑکی سیٹ ہونے
ہی آئی ہے۔
خیر۔۔۔۔۔۔
اسکی ID بھی بڑی پیاری تھی۔ پاپا کی پری۔۔۔
اگلے دن request مقبول ہوئی۔ یہ موصوف
جا پہنچے inbox میں
" دوستی قبول
کرنے کا بہت شکریہ "
چلو شروعات تو ہوئی۔
روز بات ہوتی
" کیسی ہیں
؟ کیا کرتی ہیں ؟؟ سچ میں پری؟ آپ بہت اچھی ہیں۔۔۔ کیا لائیک کرتی ہیں ؟؟؟ آپ سچ میں
پری ہیں "
چھوٹے چھوٹے حرف جملے ہو گئے
اور جملے
افسانے بننے لگے۔ دل پتھر
تھوڑی نا ہوتا ہے۔ کسی
پہ آتے آتے آبی جاتا ہے۔ اس
پری کا بھی آ گیا
" مجھے تمہیں
دیکھنا ہے "
میرا یقین کریں کوئی بھی لڑکی
اپنا آپ دکھانے نہیں آتی ادھر پر جب سامنے والا اپنا پن دکھاتا ہے تو پردے گرا ہی دیتی
ہے۔
تصویریں بس تصویریں رہیں،
نفس کی دھجیاں بن گئیں۔ اس پری کو یقین تھا وہ اسکے ساتھ کچھ بھی غلط نہیں کرے گا۔
آنکھیں میچ میچ وہ اپنا آپ برہنہ کرتی گئی۔
پیاری لڑکیو! اتنا اعتبار
تو آئینے میں نظر آتے اپنے عکس پہ بھی نہیں کرتے، تم غیر پہ کر بیٹھتی ہو۔۔۔
تو اب وہ دھونس جمانے لگا
ہے۔
" پیار کرتی
ہو تو ایسے کرو ورنہ۔۔۔۔۔ ایسے تو
کرنا ہی ہوگا نہیں تو۔۔۔۔
"
اور ہماری زندگیاں یہ ورنہ
اور نہیں تو برباد کر
جاتے ہیں۔۔۔۔
دو ہفتے بعد نئی ڈیمانڈ آگئی
" میں نیا بزنس
شروع کر رہا ہوں تمہاری مدد
چاہیے۔ صرف دو لاکھ
"
پری کو لگا وہ مذاق کر رہا
ہے۔ وہ منتوں پہ اتر آیا۔ وہ ابھی بھی مذاق سمجھی۔ آخری حربہ بلیک میلنگ تھا۔
" تمہاری چھبیس
nude pictures اور چار ویڈیوز ہیں
میرے پاس۔ تم دو لاکھ دو گی یا میں ان سے كما لوں۔ "
وہ چکرا گئی۔ جس چولے کو وہ
پیار سمجھ بیٹھی تھی وہ تو ضرورت کا لبادہ تھا، اب اتر چکا تو ننگا بدن سامنے تھا۔
وه واسطے دیتی گئی۔ ادھر سے
countdown شروع ہوا
وہ چار دن میں چار ہزار بھی
نا جمع کر سکی۔
پانچویں دن اس نے دیکھا وہ
اسکی برہنہ تصویر
ایک فحش ویب سائٹ پہ ڈال چکا
تھا۔۔۔۔۔
تھو تھو تھو....
تمہیں بتایا گیا ہے ناں معاشرہ
بھیڑیوں کا ہے، تمیں معلوم ہے ناں تم شکار ہو اور تمہیں سب پتہ ہے کیا کیا نہیں کرنا۔۔۔۔
پھر کیوں، آخر کیوں ؟؟؟؟؟؟؟
وہ تیزاب کی دو بوتلیں پی
گئ۔
اگلے دن جب اسکا جنازہ تھا،
وہ facebook پہ کسی اور بابا کی
لاڈلی کو friend request بھیج چکا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سیاہ پیار۔۔۔۔
وہ اسکے محلے میں ہی رہتی
تھی۔ یہی دو گلیاں
چھوڑ کہ۔۔۔۔
انکا پورا پورا چکر چل رہا
تھا۔ اسکا نمبر ملا بڑے جوکھم کے بعد۔۔۔۔ اسکے بعد ساری محنت وصول ہو گئ تھی. وہ اسکے
پیار میں پڑ گئی تھی۔ وہ دھڑلے سے اپنا status
بتاتا تها
" In relationship "
سبحان تیری قدرت۔۔۔۔ اوہ حرام
رشتوں میں پڑنے
والو۔۔ سدھر جاؤ۔۔۔ سدھر جاؤ
اچھے رہو گے۔۔۔
تو خیر۔۔۔۔۔
پورا سین بنا ہوا ہے۔ وہ صبح
شام ایک دوسرے رومانوی شعر بھیجتے ہیں، بابو نے سارا دن کیا کیا کا چورن
چباتے ہیں اور نفس کو لوریاں
سناتے رہتے ہیں۔۔۔
ایک دن تو اس نے اسے
" I love you " بھی کہا
ہے۔
میں آپکو بتاؤں اس زمانے کی
سب سے گندی
گالی کونسی ہے ؟؟؟؟؟؟
"I love you"
سچ میں۔۔۔ بہت گندی گالی ہے
آج کل یہ. میں جب جب یہ کسی کی زبان سنتا ہوں میری روح کانپ جاتی ہے۔۔۔۔ اتنی غلیظ
گالی۔۔۔ چھی چھی۔۔۔۔۔
یہ تین کھوکھلے لفظ.... دنیا
کے بدنام ترین لفظ۔۔۔۔
کل کو محشر کی عدالت میں ہم
سے اسکی پوچھ بھی ہوگی کہ تمہیں محبت عطا کی گئی تھی، کہاں ہے ؟ اور جب وہ جب اس مقدس
شے کو نفس کی پوٹلی میں بندها دیکھے گا تو کیا ہو گا ؟؟؟ اگر جو اس پاک محبت کو میلا
کرنا شرک کے برابر کا گناہ نکلا تو کیا ہو گا ؟؟؟؟؟
آئ لو يو... تھو
مطلب بھی پتہ ہے ؟؟؟؟ پیار
کو سمجھتے بھی ہو ؟؟؟
لعنت ہی ہے۔۔۔۔
تم نے میرے زمانے کی محبت
کو اندها لولا کر دیا
ہے، تم پہ محبت کی لعنت۔۔۔۔۔
اس رات وہ گھر پہ اکیلی تھی۔
اسے پتہ چل گیا
" آؤں ؟
"
" کیوں ؟؟؟؟
"
وہ بڑی بھولی بن رہی ہے
" بتاؤ آؤں
؟ " بے تابی
" کیوں ؟؟؟
" شرارت
" میں آنے لگا
ہوں "
چند منٹ بعد
" میں باہر
ہوں، اندر آؤں ؟؟؟؟؟ "
وہ چپ رہی، وہ دیوار پھلانگ
کہ آگیا۔
" کتنا ستاتی
ہو۔۔۔۔۔ "
وہ رات کالی ہے۔ وہ پیار کالا
ہے۔ شاه کالا۔۔۔۔
وہ ملاقات ابتداء تھی۔ ویسی
کئ ملاقاتیں ہوئیں۔ بہت بار۔۔۔۔ بار بار۔۔۔۔ کئی بار۔۔۔۔
ان میں سے کسی کا نتیجہ تب
نکلا جب اسکی طبیعیت خراب ہوگئی۔ ماں کلینک لے آئیں
" اپنا خیال
رکھا کرو۔ تیسرا مہینہ چل رہا ہے، بےبی بہت کمزور ہے "
میں نے کہا تھا ناں شہر کے
شہر کو پیار نے بدنام
کر رکھا ہے۔۔۔۔
. ہونہہ پیار۔۔۔
تھو
بڑا فساد مچا، بڑی بدنامیاں
ہوئیں۔۔۔۔
ہمارے ہیرو کو سنا اسکے ماں
باپ نے راتوں رات ملک سے باہر بھیج دیا۔ لڑکی کے بھائی اسکے خون کے پیاسے ہو رکھے تھے۔
اور ہماری ہیروئن۔۔۔۔ سنا
ہی ہے کنفرم کچھ نہیں پتہ۔
کچھ لوگ کہتے ہیں اسکے بھائی
نے اسے گلا گھونٹ کہ مار دیا اور لاش کہیں دبا آۓ۔ کچھ کہتے ہیں اس نے خودکشی کر لی تھی۔
واللہ عالم بالصواب۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جنسی بدکاری سے بچو ( سورت
الاسرا آیت نمبر 32 )
COMMENTS