--> Anjam By Ghulam Mustafa shah Short Story | Urdu Novel Links

Anjam By Ghulam Mustafa shah Short Story

 Anjam By Ghulam Mustafa shah Short Story      انجام غلام مصطفی شاہ     منہ کو چیرتی گرم ہوا کے جھونکوں کی طرح اس کے دماغ میں انتشار برپا ہو...

 Anjam By Ghulam Mustafa shah Short Story    


انجام

غلام مصطفی شاہ

 

 منہ کو چیرتی گرم ہوا کے جھونکوں کی طرح اس کے دماغ میں انتشار برپا ہوگیا تھا۔کس سمت زندگی کا پہیہ گھومتا آج طے ہونا تھا۔نجات یا سزا یہ طے کرنا اس کے اختیار میں نہیں تھا۔۔۔وہ بس سوچ سکتی تھی۔۔۔زندگی اور موت صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے۔۔۔۔

آج سالوں بعد اپنی تکلیف پر اسکے لبوں سے لفظ اللہ ادا ہوا تھا۔۔۔اور کچھ دیر کو اسے سکون بھی ملا۔۔۔۔مگر اسکی سزا بہت بڑی تھی۔۔۔۔جو نہ آخرت میں ختم ہونی تھی نہ دنیا میں۔۔۔۔۔۔

ہم انسان ناشکرے ہیں۔۔۔جو صرف غم میں الله کو یاد کرتے ہیں۔۔۔۔خوشی میں اس کا شکر ادا نہیں کرتے۔۔۔۔اور دیکھو تو سہی میرا رَبّ کتنا مہرباں ہے۔۔۔ہمیں ہمیشہ نوازتا ہے۔۔۔

اسکے خزانے ہمارے لیے ہمیشہ کُھلے رہتے ہیں۔۔۔۔

وہ پروردگار ہمیں نواز کر آزماتا ہے اور ہم کیا کرتے ہیں؟؟؟؟

دنیا کی رنگینی میں کھو جاتے ہیں۔۔۔۔

اللہ کو ہی بُھلا دیتے ہیں۔۔۔

وہ ہمیں دن میں پانچ بار بلاتا ہے۔۔۔۔اور ہم ایک بار بھی اسکی طرف نہیں بڑھتے۔۔۔۔یہی تو ہمارا بڑا سب سے بڑا خسارہ ہے کہ ہم اس رحمان سے بہت دور جا چکے ہیں۔۔۔۔۔بہت دور کھڑے ہیں۔۔۔۔۔بلکل اسی طرح وہ بھی صرف تکلیف میں الله کو یاد کررہی تھی۔۔۔۔۔کیا ہم انسانوں کی ٹوٹی ہوئی عبادتیں جو ہم بڑے فخر سے کہتے ہیں میں عبادت کرتا ہوں کیا ہماری یہ ٹوٹی پھوٹی عبادتیں اسکی رحمت کا مقابلہ کر سکتی ہیں۔۔۔۔نہیں نہ؟؟؟؟

پھر بھی انسان غرور اور تکبر کرتا ہے۔۔۔افسوس"

کیوں کہ اللہ پاک ہمیں ستر ماؤں سے بڑھ کر چاہتا ہے۔۔۔

دنیا کی ایک ماں کی محبت دیکھ لو قسم سے جان قربان کرنے کو دل کرتا ہے۔۔۔۔اور سوچو وہ میرا اللہ تو کتنا زیادہ پیار کرنے والا ہے۔۔۔۔۔

افسوس ہم ماں باپ کی دکھی ویڈیو دیکھ کر رو پڑتے ہیں۔۔۔۔۔ہم ڈرامہ دیکھ کر رو پڑتے ہیں۔۔۔

ہم کوئی دکھی گانا سن کر رو پڑتے ہیں۔۔۔۔۔مگر سوچو کبھی صرف اس پاک ذات کے لیے آنسو بہائے ہیں.؟..

اسکی محبت میں آنکھیں نم کی ہیں؟؟؟؟

ہم ایسے مرحلے پر کھڑے ہیں کہ اب واپس جانا ہی نہیں چاہتے۔۔۔۔اُٹھو میرے جوانوں۔۔۔۔اُٹھو میری بہنوں نکلو اس راہ پر جس پر چلتے ہوئے کانٹے تو ملیں گے مگر اسکی تعبیر بڑی خوشحال ہوگی۔۔۔۔۔وہ پھول ہی کیا جس میں کانٹے نہ ہوں۔۔۔

وہ کانٹے ہی کیا جن کے پھولوں کی خوشبو کا وجود ہی نہ ہو۔۔۔۔

''''سنبھل جاؤ قیامت آنے والی ہے۔۔۔مسلمانوں یہ دنیا جانے والی ہے''"

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے۔۔۔یہ عبرت کی جاء ہے تماشہ نہیں ہے۔۔۔۔""

بہت مشکل ہوتا ہے دنیا کو چھوڑ کر نیکی کی طرف راغب ہونا۔۔۔۔آپکا ایک قدم آپکو آگے بڑھنے کا حوصلہ دے گا۔۔۔۔بس ایک قدم اُٹھانے کا عظم کرلو۔۔۔۔تمہارا بیڑا پار ہی پار ہوگا۔۔

اب جب موت کو گلے لگانے کا وقت تھا اب وہ لڑکی اللہ کو یاد کررہی تھی۔۔۔غفلت میں ڈوبے شب و دن گزار کر اب توبہ کی دہلیز پر کھڑی تھی۔۔۔

ڈاکٹر کے کمرے میں لے جا کر اسے بمشکل سہارا دے کر بٹھا دیا گیا تھا۔۔۔۔

کراہت سے نرس کو ابکائیاں آرہی تھیں۔۔۔۔اتنا خطرناک انجام دیکھ کر لوگوں کی روح کانپ رہی تھی۔۔۔۔۔

کیا نام ہے تمہارا۔۔۔؟؟؟

 نرس نے پوچھا تو اس کے زہن میں جھماکا ہوا تھا۔۔

مممممم،میں بخت آور۔۔۔۔۔لیکن بد بخت بن گئی۔۔

 مختصر جواب۔

کیسی ہوئی تمہاری یہ حالت؟؟

سوچ و بچار کے بعد جواب ملا۔

میں ایک جسم فروش لڑکی ہوں۔میرے باپ نے مجھے بہت روکا چھوڑ دے یہ سب۔۔۔۔مت چل اس راہ پر۔۔۔۔

تمہیں پتہ ہے میرا باپ پانچ وقت کا نمازی تھا۔۔۔

ہمیشہ نظریں نیچی کرکے گزرتا۔۔۔راتوں کو اُٹھ،اُٹھ کر سجدے میں میرے لیے روتا تھا۔۔۔

میری ہدایت کی بھیک مانگتا تھا۔۔۔۔۔مگر میں کیسے واپس آسکتی تھی؟؟؟

مجھے تو اپنی دنیا عزیز تھی نہ۔۔۔؟؟؟

میں کب ایک نمازن لڑکی سے گمراہ ہوئی لمحوں کا کھیل تھا۔۔۔(تحریر غلام مصطفیٰ شاہ)

مجھے بھٹکنا تھا۔۔۔۔۔دنیا کا مزہ چکھنا تھا۔۔۔۔کیسے میں رُکتی۔۔۔؟؟؟

میرے پاؤں میرے دل ودماغ کا ساتھ نہیں دیتے تھے۔۔۔۔

ابا نے کہا تھا میں تیری شادی کردونگا۔۔۔۔تو اس راستے مت چل۔۔۔۔میں کہاں مانتی؟؟؟

کیوں مانتی؟؟؟

بھٹکنے والے واپس لوٹ کر نہیں آتے۔۔۔۔تو میں بھی کیسے آتی؟؟؟

میری بدبختی میرا مقدر تھی تو کیسے میں اس مقدر کی سیاہی سے بچ پاتی؟؟؟؟؟

کب مجھے ناچ،گانے میں دلچسپی ہوئی پتہ ہی نہ لگا۔۔۔۔

پہلے تو میں موبائل پر گانے لگا کر ٹِک،ٹاک پر ڈانس کرتی۔۔۔پھر دن بدن شیر ہوتی گئی۔۔۔۔

اکیلا بوڑھا باپ سمجھا شاید میں اب سدھر گئی ہوں۔۔۔

ابا نے شکر کا کلمہ پڑھا اور میرے لیے رشتہ ڈھونڈنے لگے۔۔۔

سب سے پہلے میں نے اپنی شرم کھوئی۔۔۔۔۔پھر صبر کھویا۔۔۔۔پھر یوں ہر در کھلتا چلا گیا۔۔۔۔

اور بات میرے جسم پر آرُکی۔۔۔۔۔

میں ساری رات لڑکوں سے باتیں کرتی۔۔۔۔میں جو کبھی ساری رات نماز،قرآن،نفل پڑھا کرتی تھی اب ویڈیو کال پر اپنی نمائش کیا کرتی۔۔۔۔

میں خود نہیں جانتی میں کیوں یہ سب کررہی ہوں؟؟؟

میرے باپ کی میرے لیے مانگی ہوئی دعائیں میں نے ضائع کردیں۔۔۔خود کو برباد کرلیا۔۔۔

اور ایسی دلدل کی طرف نکل پڑی جس کا ٹھکانہ جہنم تو تھا ہی دنیا بھی کہاں آسان تھی۔۔۔

 چند پیسوں کے۔۔۔۔آزادی کے۔۔۔۔عوظ میں اس دلدل میں دھنس گئی۔۔۔

میں ہار گئی اپنے نفس سے ہار گئی۔۔۔۔۔۔میر ابا کہتا تھا تو آزمائش کے لیے چُنی گئ ہے۔۔۔

صبر کر تجھے دولت پیسہ،،شوہر،،،عزت،مان سمان،،باپ کی شفقت دنیا کی محبت۔۔۔۔اللہ کی رحمت سب ملے گا۔۔۔۔

مگر میں کیوں صبر کرتی۔۔۔

مجھے سب کچھ فوراً چاہیے تھا۔۔۔تو بس پھر چُن لیا میں نے اپنا راستہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔طویل تھکا دینے والا راستہ۔۔۔۔۔۔جیتے جی مار دیا اپنے ابا کو۔۔۔۔۔رسوائی کا طوق گلے میں ڈال دیا۔۔۔انہیں میں رات کے پہر گھر سے نکلتے بدنامی کی زمین میں گاڑھ کر نکل آئی۔۔۔۔۔پھر کیا ہوا۔۔۔۔؟

وہی جو محبت کا نشہ اترنے کے بعد ہوتا ہے۔۔۔۔وہی ہوا۔۔۔سو فیصد ٹھیک ہوا۔۔۔۔۔میرے ساتھ ایسا ہی ہونا چائیے تھے۔۔۔

میں خواہشوں کی غلام اب آزاد تتلی تھی۔۔۔جس کے پاس نہ عزت تھی نہ شہرت نہ پیسہ نہ باپ نہ دنیا نہ اللہ ۔۔۔۔۔۔۔

پھر بھی میں نے توبہ نہیں کی۔۔۔

پیسے اور ُخود کو آباد کرنے کا نشہ مجھے روز بروز گراتا گیا اور میں ایک نماز پڑھنے والی لڑکی فاحشہ بن گئ۔۔۔میں نےخود کو سزا دینے کے لیے یہ راستہ چنا اور پھر اس دلدل سے نکل ہی نہ پائی۔۔لیکن میں بھول گئی تھی اوپر ایک منصف بیٹھا ہے جسکی پکڑ بہت سخت ہے۔۔۔۔جب اس نے ہمیں منع فرمایا زنا کے قریب مت بھٹکو تو میں کیوں نہیں بات مانی۔۔۔؟؟؟؟

الله کا قرآن جب کہہ رہا زنا کے قریب مت جاؤ تو میں کیوں گئ۔۔؟؟

میری مثال ایسی ہے جب اللہ نے فرمایا۔۔۔۔""اور اُن لوگوں جیسا نہ ہوجانا جو اللہ کی یاد سے غافل ہوئے تو اللہ نے انہیں ایسا بھلایا کہ وہ اپنے آپ سے بھی غافل ہوگئے۔۔۔۔""

میں بھی تو غافل ہوگئی تھی نہ۔۔۔؟؟؟؟

آج میں کہاں ہوں۔۔۔۔؟؟؟

میرے وجود سے لوگوں کو کراہت ہوتی ہے۔۔۔

لوگ نفرت کرتے ہیں۔۔۔

اب میرا یہ حال تھا میں نجاست کی حالت میں مہینوں گزار دیتی تھی۔۔۔۔۔آہستہ آہستہ مجھے پورے جسم پر باریک باریک دانے بنے اور پھر وہ کیڑوں میں مبتلا ہوگئے۔۔۔۔

کیڑے بہہ،بہہ کر نکلتے تھے۔۔۔جب وہ میرے جسم کو کاٹتے بہت درد ہوتا تھا۔۔۔۔اتنا تو مجھے حرام کام میں سکون نہیں ملا جتنا اللہ کے عذاب سے درد ہوتا ۔تکلیف کے ساتھ ساتھ بدبو سے پریشان مجھے میرے ڈیرے والوں نے مجھ پر احسان کر کے مجھے ہسپتال میں پھینک دیا۔۔ کون مجھ جیسی گنہگار لڑکی سے تعلق رکھتا۔۔۔۔لوگ تھوکتے تھے۔۔۔۔

توبہ کرتے تھے۔۔۔۔

کانوں کو ہاتھ لگاتے تھے۔۔۔

میرے انجام پر روتے تھے۔۔۔

کتنے دن بھوکی رہی۔۔۔۔

پیاسی رہی۔۔۔۔۔

درد سے بلبلائی۔۔۔

مگر درد میں افاقہ نہیں ہونا تھا نہ ہوا۔۔۔

اب میں سوچتی ہوں۔۔۔اس دلدل سے نکل سکتی تھی۔۔۔

نکلی کیوں نہیں ؟؟؟

ہم جیسی لڑکیاں اپنی خواہشوں کی غلام ہوتی ہیں۔۔۔

جنہیں نکلنا ہی نہیں ہوتا۔۔۔

کوئی گھر سے بھاگ کر اس دلدل میں پہنچتی۔۔۔۔کسی کو کوئی بیچ جاتا ہے۔۔۔۔تو کسی کو خود اس دلدل میں رہنے کا شوق ہوتا ہے۔۔۔۔۔میری تمام امت مسلمہ بہنوں سے التجا ہے۔۔۔۔خود کو لحاف میں چھپے ڈھکے ہوئے کھانے کی طرح رکھو۔۔۔۔مکھیاں بیٹھ کر تمہاری خوبصورتی نوچ لیں گی۔۔۔ان مکھیوں سے بچو۔۔۔۔نجانے میرا باپ میرے غم کا بوجھ لیے دنیا کا سامنا کرتے زندہ ہوگا یا نہیں؟؟؟

ایک بار نئے سرے سے اسے درد اُٹھا تھا۔۔۔

نرس نے افسوس کے ساتھ اسے دیکھا اور کراہت سے تھوکتی،ابکائی کرتی اسے ترپٹا چھوڑ کر وہاں سے چلی گئ۔

جو شخص دین اسلام کے پیغامات پر عمل نہیں کرے گا وہ زلت اور رسوائی پائے گا۔۔۔

نجات مل گئی تھی اسے۔۔۔

اسکی موت کے ساتھ ہی۔۔۔

فقط بدبو زدہ لاش۔۔۔اور ویران کمرہ۔۔چیخ ،چیخ کر لوگوں کو بتا رہا تھا دیکھو اور عبرت حاصل کرو۔۔

اسکی حالت دیکھ کر شاید کوئی راہ راست پر آجائے۔۔۔

شاید۔۔۔۔۔۔شاید۔۔۔۔۔شاید

لمحہ فکریہ۔۔۔۔ایک نئی سوچ

________ختم شد___________

 



COMMENTS

Name

After Marriage Based,1,Age Difference Based,1,Armed Forces Based,1,Article,7,complete,2,Complete Novel,634,Contract Marriage,1,Doctor’s Based,1,Ebooks,10,Episodic,278,Feudal System Based,1,Forced Marriage Based Novels,5,Funny Romantic Based,1,Gangster Based,2,HeeR Zadi,1,Hero Boss Based,1,Hero Driver Based,1,Hero Police Officer,1,Horror Novel,2,Hostel Based Romantic,1,Isha Gill,1,Khoon Bha Based,2,Poetry,13,Rayeha Maryam,1,Razia Ahmad,1,Revenge Based,1,Romantic Novel,22,Rude Hero Base,4,Second Marriage Based,2,Short Story,68,youtube,34,
ltr
item
Urdu Novel Links: Anjam By Ghulam Mustafa shah Short Story
Anjam By Ghulam Mustafa shah Short Story
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEiTa2qfkWQiNPCpVbOoJ9l6kzi6C0IuLAIKd2Lv3tc_AZ002TwfdaQbn11PGI9IrUcfDcY-ddIEcgCD0q2F0tu2dc5XoXBd8Jdl1Q-jDCzY1_5qeNTr7-ANFDDzYHM7nedKacL8DVc0U33CC1YtH6w9lrrZAdHptjB4tA2CnJxOVWOL-tMoy9Gs_Y_EZw/w400-h400/306285830_205743981795391_6325340758925364566_n.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEiTa2qfkWQiNPCpVbOoJ9l6kzi6C0IuLAIKd2Lv3tc_AZ002TwfdaQbn11PGI9IrUcfDcY-ddIEcgCD0q2F0tu2dc5XoXBd8Jdl1Q-jDCzY1_5qeNTr7-ANFDDzYHM7nedKacL8DVc0U33CC1YtH6w9lrrZAdHptjB4tA2CnJxOVWOL-tMoy9Gs_Y_EZw/s72-w400-c-h400/306285830_205743981795391_6325340758925364566_n.jpg
Urdu Novel Links
https://www.urdunovellinks.com/2022/09/anjam-by-ghulam-mustafa-shah-short-story.html
https://www.urdunovellinks.com/
https://www.urdunovellinks.com/
https://www.urdunovellinks.com/2022/09/anjam-by-ghulam-mustafa-shah-short-story.html
true
392429665364731745
UTF-8
Loaded All Posts Not found any posts VIEW ALL Readmore Reply Cancel reply Delete By Home PAGES POSTS View All RECOMMENDED FOR YOU LABEL ARCHIVE SEARCH ALL POSTS Not found any post match with your request Back Home Sunday Monday Tuesday Wednesday Thursday Friday Saturday Sun Mon Tue Wed Thu Fri Sat January February March April May June July August September October November December Jan Feb Mar Apr May Jun Jul Aug Sep Oct Nov Dec just now 1 minute ago $$1$$ minutes ago 1 hour ago $$1$$ hours ago Yesterday $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago more than 5 weeks ago Followers Follow THIS PREMIUM CONTENT IS LOCKED STEP 1: Share to a social network STEP 2: Click the link on your social network Copy All Code Select All Code All codes were copied to your clipboard Can not copy the codes / texts, please press [CTRL]+[C] (or CMD+C with Mac) to copy Table of Content